شریک ہوں اور تازہ ترین معلومات حاصل کریں

یعقوب پرواز

  • غزل


میں ترا ہی آئنہ ہوں اور بس


میں ترا ہی آئنہ ہوں اور بس
تجھ کو دیکھا چاہتا ہوں اور بس

کیوں سمجھتے ہو مجھے منزل نما
ٹیڑھا‌ میڑھا راستا ہوں اور بس

ہے ابھی محدود میری آگہی
میں تو اتنا جانتا ہوں اور بس

کوئی تو کھولے مری پیچیدگی
میں کسی کا زائچہ ہوں اور بس

اب کسی ترمیم کا مت سوچنا
میں مکمل فیصلہ ہوں اور بس

ڈھونڈھنا مجھ کو کوئی مشکل نہیں
بھیڑ میں کھویا ہوا ہوں اور بس

کس جگہ اور کب برسنا ہے مجھے
میں تو اک امڈی گھٹا ہوں اور بس

لاکھ ہوں پرواز پر اسرار میں
خود ہی اپنا ترجمہ ہوں اور بس


Leave a comment

+