شریک ہوں اور تازہ ترین معلومات حاصل کریں

وسیم ملک

  • غزل


ہم سفر تو نے پروں کو جو مرے کاٹا ہے


ہم سفر تو نے پروں کو جو مرے کاٹا ہے
تیرے کردار کا یہ سب سے بڑا گھاٹا ہے

آئیے آپ کو دستار فضیلت دی جائے
آپ نے اپنے ہی لوگوں کا گلا کاٹا ہے

کوئی دستک کوئی آہٹ نہ صدا ہے کوئی
دور تک روح میں پھیلا ہوا سناٹا ہے

لطف یہ ہے کہ اسی شخص کے ممنون ہیں ہم
جس کی تلوار نے قسطوں میں ہمیں کاٹا ہے

ہم پہ غلبہ کی یہی ایک تو صورت تھی وسیمؔ
بزدلوں نے یوں ہی خانوں میں نہیں بانٹا ہے


Leave a comment

+