شریک ہوں اور تازہ ترین معلومات حاصل کریں

ورن آنند

  • غزل


یہ شوخیاں یہ جوانی کہاں سے لائیں ہم


یہ شوخیاں یہ جوانی کہاں سے لائیں ہم
تمہارے حسن کا ثانی کہاں سے لائیں ہم

محبتیں وہ پرانی کہاں سے لائیں ہم
رکی ندی میں روانی کہاں سے لائیں ہم

ہماری آنکھ ہے پیوست ایک صحرا میں
اب ایسی آنکھ میں پانی کہاں سے لائیں ہم

ہر ایک لفظ کے معنی تلاشتے ہو تم
ہر ایک لفظ کا معنی کہاں سے لائیں ہم

چلو بتا دیں زمانے کو اپنے بارے میں
کہ روز جھوٹی کہانی کہاں سے لائیں ہم


Leave a comment

+