شریک ہوں اور تازہ ترین معلومات حاصل کریں

وحشتؔ رضا علی کلکتوی

  • غزل


پوشیدہ دیکھتی ہے کسی کی نظر مجھے


پوشیدہ دیکھتی ہے کسی کی نظر مجھے
دیکھ اے نگاہ شوق تو رسوا نہ کر مجھے

مقصد سے بے نیاز رہا ذوق جستجو
میں بے خبر ہوا جو ہوئی کچھ خبر مجھے

میں شب کی بزم عیش کا ماتم نشیں ہوں آپ
رو رو کے کیوں رلاتی ہے شمع سحر مجھے

حیرت نے میری آئینہ ان کو بنا دیا
کیا دیکھتے کہ رہ گئے وہ دیکھ کر مجھے

قربان جاؤں چھوڑ تکلف کی گفتگو
کہہ کر پکار وحشتؔ شوریدہ سر مجھے

RECITATIONS نعمان شوق



00:00/00:00 پوشیدہ دیکھتی ہے کسی کی نظر مجھے نعمان شوق

Leave a comment

+