شریک ہوں اور تازہ ترین معلومات حاصل کریں

وتسل روہیلا

  • غزل


ظلم پر بھی جو صنم ہر دم ہو


ظلم پر بھی جو صنم ہر دم ہو
کیوں نہ پھر اس کا ستم ہر دم ہو

درد برپا کرے مجھ پر ہر وقت
بس مرا ہاتھ قلم ہر دم ہو

اس سے ہر وقت میں خوش رہتا ہوں
یہ بھرم ہے تو بھرم ہر دم ہو

راہ پتھریلی سہی بس کوئی
یاں ملانے کو قدم ہر دم ہو

رہتا ہر پل ہے کسی بت کا خیال
دل محبت میں بے دم ہر دم ہو


Leave a comment

+