شریک ہوں اور تازہ ترین معلومات حاصل کریں

ساقی فاروقی

  • غزل


میں کھل نہیں سکا کہ مجھے نم نہیں ملا


میں کھل نہیں سکا کہ مجھے نم نہیں ملا
ساقی مرے مزاج کا موسم نہیں ملا

مجھ میں بسی ہوئی تھی کسی اور کی مہک
دل بجھ گیا کہ رات وہ برہم نہیں ملا

بس اپنے سامنے ذرا آنکھیں جھکی رہیں
ورنہ مری انا میں کہیں خم نہیں ملا

اس سے طرح طرح کی شکایت رہی مگر
میری طرف سے رنج اسے کم نہیں ملا

ایک ایک کر کے لوگ بچھڑتے چلے گئے
یہ کیا ہوا کہ وقفۂ ماتم نہیں ملا

ویڈیو
This video is playing from YouTube Videos
This video is playing from YouTube ساقی فاروقی RECITATIONS نعمان شوق



00:00/00:00 میں کھل نہیں سکا کہ مجھے نم نہیں ملا نعمان شوق

Leave a comment

+