شریک ہوں اور تازہ ترین معلومات حاصل کریں

راجندر کلکل

  • غزل


خواب آنکھوں کو ہماری جو دکھائے آئنہ


خواب آنکھوں کو ہماری جو دکھائے آئنہ
خون کے آنسو وہی ہم کو رلائے آئنہ

آدمی کی فطرتیں جیسے سمجھتا ہو سبھی
آدمی کے ساتھ ایسے مسکرائے آئنہ

بانٹنا تو چاہتا ہے دکھ بزرگوں کے مگر
جھریوں کو کس طرح ان کی چھپائے آئنہ

آئنے کے سامنے سے کوئی تو ہٹتا نہیں
اور کسی کو خواب تک یہ ڈرائے آئنہ

غم نہیں بے شک بکھر جائے کسی دن ٹوٹ کر
جھوٹ کے آگے نہ سر ہرگز جھکائے آئنہ

بول کر سچ کون کتنے دن سلامت رہ سکا
ڈر کے سائے میں حیات اپنی بتائے آئنہ

وقت چہرے پر جب اس کے لکھ گیا ناکامیاں
کیسے وہ دیوار پر کلکلؔ سجائے آئنہ


Leave a comment

+