شریک ہوں اور تازہ ترین معلومات حاصل کریں

راج کوشک

  • غزل


کہ جس میں محبت ضروری نہیں ہے


کہ جس میں محبت ضروری نہیں ہے
مجھے وہ عبادت ضروری نہیں ہے

میں بے انتہا چاہتا ہوں اسی کو
کرے وہ محبت ضروری نہیں ہے

مجھے تو ہی تو یاد آتا رہے بس
زیادہ عنایت ضروری نہیں ہے

اسے دیکھ کر ہی میرا کام چلتا
مجھے اب عبادت ضروری نہیں ہے

محبت سے ہی جان لیتا ہے اکثر
کسی سے عداوت ضروری نہیں ہے

سمجھنا خودی کو پڑے گا سبھی کچھ
وہ دے کچھ ہدایت ضروری نہیں ہے

مجھے ہر قدم پر ہے اس کی ضرورت
ہو اس کو ضرورت ضروری نہیں ہے

دلوں پہ کرے راجؔ وہ شاہ ایسا
کہیں ہو ریاست ضروری نہیں ہے


Leave a comment

+