شریک ہوں اور تازہ ترین معلومات حاصل کریں

پنڈت جگموہن ناتھ رینا شوق

  • غزل


عشق کا راز نہ کیوں دل سے نمایاں ہو جائے


عشق کا راز نہ کیوں دل سے نمایاں ہو جائے
کاش یہ بھی کسی ناکام کا ارماں ہو جائے

نہیں امید کہ وہ حشر بداماں ہو جائے
ایسا دیوانہ جو خود داخل زنداں ہو جائے

درد قابو کا نہیں کاش وہ اٹھ کر شب غم
سرگزشت دل ناشاد کا عنواں ہو جائے

نہ تسلی نہ دلاسا نہ کہیں نام کو صبر
حیف اس دل پہ کہ یوں بے سر و ساماں ہو جائے

غنچے چٹکیں کہ کھلیں پھول بڑھے جوش نمو
حسن پنہاں کسی عنواں سے نمایاں ہو جائے


Leave a comment

+