رام تمہارے یگ کا راون اچھا تھا
دس کے دس چہرے سب باہر رکھتا تھا
دکھ دے کر ہی چین کہاں تھا ظالم کو
ٹوٹ پڑا تھا چہرے پر وہ پڑھتا تھا
شام ڈھلے یہ ٹیس تو بھیتر اٹھتی ہے
میرا خود سے ہر اک وعدہ جھوٹا تھا
یہ بھی تھا کہ دل کو کتنا سمجھا لو
بات غلط ہوتی تھی تو وہ لڑتا تھا
میرے دور کو کچھ یوں لکھا جائے گا
راجا کا کردار بہت ہی بونا تھا
Leave a comment