شریک ہوں اور تازہ ترین معلومات حاصل کریں

اوم پرکاش بجاج

  • غزل


جب بھی جان بہار ملتا ہے


جب بھی جان بہار ملتا ہے
دل کو صبر و قرار ملتا ہے

بات دل کی جو ہو تو کیوں کر ہو
وہ سر رہ گزار ملتا ہے

یاد کچھ قافلوں کی آتی ہے
جب بھی اڑتا غبار ملتا ہے

نظم گلشن میں کچھ تو ہے خامی
ہر کوئی سوگوار ملتا ہے

بادۂ تلخ میں کہاں ہمدم
جو نظر میں خمار ملتا ہے

رہروؤں کے خلوص سے اکثر
منزلوں کو وقار ملتا ہے


Leave a comment

+