شریک ہوں اور تازہ ترین معلومات حاصل کریں

ناہید ورک

  • غزل


جو تو میرا مقدر بنتے بنتے رہ گیا ہے


جو تو میرا مقدر بنتے بنتے رہ گیا ہے
سمجھ لے، کچھ کہیں پر بنتے بنتے رہ گیا ہے

یہ دل کے زخم تو ویسے کے ویسے ہی ہرے ہیں
کہ تیرا لمس منتر بنتے بنتے رہ گیا ہے

میں تیری دوری و قربت سے آگے آ گئی ہوں
سو تیرا نقش دل پر بنتے بنتے رہ گیا ہے

عجب ہی کیا ہے جو مجھ کو نہیں تو مل سکا تو
مرا ہر کام اکثر بنتے بنتے رہ گیا ہے

کہانی ابتدا ہی سے بہت الجھی ہوئی تھی
سبھی کچھ اس میں بہتر بنتے بنتے رہ گیا ہے


Leave a comment

+