شریک ہوں اور تازہ ترین معلومات حاصل کریں

نادیہ عنبر لودھی

  • غزل


دیواروں پہ کیا لکھا ہے


دیواروں پہ کیا لکھا ہے
شہر کا شہر ہی سوچ رہا ہے

غم کی اپنی ہی شکلیں ہیں
درد کا اپنا ہی چہرہ ہے

عشق کہانی بس اتنی ہے
قیس کی آنکھوں میں صحرا ہے

کوزہ گر نے مٹی گوندھی
چاک پہ کوئی اور دھرا ہے

عنبرؔ تیرے خواب ادھورے
تعبیروں کا بس دھوکا ہے


Leave a comment

+