شریک ہوں اور تازہ ترین معلومات حاصل کریں

مجاہد فراز

  • غزل


بیچ سمندر رہتا ہوں


بیچ سمندر رہتا ہوں
لیکن پھر بھی پیاسا ہوں

اپنے بچوں کی نظروں میں
میں دو دن کا بچہ ہوں

ظلم سہوں خاموش رہوں
کیا میں ایک فرشتہ ہوں

صدیاں پڑھ کر دنیا کی
لمحے اس کے سمجھا ہوں

سچ کہنے کی عادت ہے
یوں میں مجرم ٹھہرا ہوں

بھیڑ میں تنہا رہنے کا
زہر ہمیشہ پیتا ہوں

سب اپنے سے لگتے ہیں
میں بھی کتنا سیدھا ہوں

خوشبو لے کر چاہت کی
بستی بستی پھرتا ہوں


Leave a comment

+