شریک ہوں اور تازہ ترین معلومات حاصل کریں

خالد محبوب

  • غزل


تم یہ سمجھ رہے تھے نشانے پہ آ گیا


تم یہ سمجھ رہے تھے نشانے پہ آ گیا
میں گھوم پھر کے اپنے ٹھکانے پہ آ گیا

دربان سے الجھنے کا یہ فائدہ ہوا
باہر وہ میرے شور مچانے پہ آ گیا

تعریف اس کے کام کی مہنگی پڑی مجھے
وہ شخص اپنے دام بڑھانے پہ آ گیا

تصویر اس کی گھر میں لگانے کی دیر تھی
مالک مکان مجھ کو اٹھانے پہ آ گیا

پھر یوں ہوا کہ پیاس ہی محبوبؔ مر گئی
جس وقت میں کنویں کے دہانے پہ آ گیا


Leave a comment

+