شریک ہوں اور تازہ ترین معلومات حاصل کریں

جاں نثاراختر

  • غزل


میکشی اب مری عادت کے سوا کچھ بھی نہیں


میکشی اب مری عادت کے سوا کچھ بھی نہیں
یہ بھی اک تلخ حقیقت کے سوا کچھ بھی نہیں

فتنۂ عقل کے جویا مری دنیا سے گزر
میری دنیا میں محبت کے سوا کچھ بھی نہیں

دل میں وہ شورش جذبات کہاں تیرے بغیر
ایک خاموش قیامت کے سوا کچھ بھی نہیں

مجھ کو خود اپنی جوانی کی قسم ہے کہ یہ عشق
اک جوانی کی شرارت کے سوا کچھ بھی نہیں

RECITATIONS نعمان شوق



00:00/00:00 میکشی اب مری عادت کے سوا کچھ بھی نہیں نعمان شوق

Leave a comment

+