شریک ہوں اور تازہ ترین معلومات حاصل کریں

اقبال آصف

  • غزل


زوال فکر و فن تھا اور میں تھا


زوال فکر و فن تھا اور میں تھا
عجب قحط سخن تھا اور میں تھا

پرانے لفظ تفسیریں نئی تھیں
غزل کا بانکپن تھا اور میں تھا

عجب روداد تھی میرے سفر کی
لباس بے شکن تھا اور میں تھا

سزا تھی امتحاں تھا کیا پتہ اک
سلگتا اگنی بن تھا اور میں تھا

وہی اس کی شکایت تھی پرانی
وہی میرا چلن تھا اور میں تھا

وہی مٹی وہی پانی ہوا تھی
وہی میرا وطن تھا اور میں تھا

وہ اک لمحہ کہ میرے سر پہ آصفؔ
بہت دشوار کن تھا اور میں تھا


Leave a comment

+