شریک ہوں اور تازہ ترین معلومات حاصل کریں

حسرتؔ موہانی

  • غزل


بھلاتا لاکھ ہوں لیکن برابر یاد آتے ہیں


بھلاتا لاکھ ہوں لیکن برابر یاد آتے ہیں
الٰہی ترک الفت پر وہ کیونکر یاد آتے ہیں

نہ چھیڑ اے ہم نشیں کیفیت صہبا کے افسانے
شراب بے خودی کے مجھ کو ساغر یاد آتے ہیں

رہا کرتے ہیں قید ہوش میں اے وائے ناکامی
وہ دشت خود فراموشی کے چکر یاد آتے ہیں

نہیں آتی تو یاد ان کی مہینوں تک نہیں آتی
مگر جب یاد آتے ہیں تو اکثر یاد آتے ہیں

حقیقت کھل گئی حسرتؔ ترے ترک محبت کی
تجھے تو اب وہ پہلے سے بھی بڑھ کر یاد آتے ہیں

ویڈیو
This video is playing from YouTube Videos
This video is playing from YouTube نسیم بیگم نامعلوم RECITATIONS نعمان شوق



00:00/00:00 بھلاتا لاکھ ہوں لیکن برابر یاد آتے ہیں نعمان شوق

Leave a comment

+