شریک ہوں اور تازہ ترین معلومات حاصل کریں

غلام مرتضی راہی

  • غزل


صدا وہ دیتا بھی ہوگا تو کیا خبر مجھ کو


صدا وہ دیتا بھی ہوگا تو کیا خبر مجھ کو
جو سننے دے یہ مشینوں کا شور و شر مجھ کو

عجیب دشت ہوں میں بھی کہ ایک اک ذرہ
اڑائے پھرتا ہے مدت سے در بدر مجھ کو

ہر اک سے پوچھتا پھرتا ہے میرا نام و نشاں
گزر گیا تھا کبھی سہل جان کر مجھ کو

ہوا وہ دور سے دیتا ہے اپنے دامن کو
قریب آتا نہیں جان کر شرر مجھ کو

میں اپنے قتل کا الزام کسی کو دوں راہیؔ
ملا ہے اپنا ہی دامن لہو میں تر مجھ کو


Leave a comment

+