شریک ہوں اور تازہ ترین معلومات حاصل کریں

غلام محمد قاصر

  • غزل


سب رنگ ناتمام ہوں ہلکا لباس ہو


سب رنگ ناتمام ہوں ہلکا لباس ہو
شفاف پانیوں پہ کنول کا لباس ہو

اشکوں سے بن کے مرثیہ پہنا دیا گیا
اب زندگی کے تن پہ غزل کا لباس ہو

ہر ایک آدمی کو ملے خلعت بشر
ہر ایک جھونپڑی پہ محل کا لباس ہو

سن لے جو آنے والے زمانے کی آہٹیں
کیسے کہے کہ آج بھی کل کا لباس ہو

یا رب کسی صدی کے افق پر ٹھہر نہ جائے
اک ایسی صبح جس کا دھندلکا لباس ہو

اجلا رہے گا صرف محبت کے جسم پر
صدیوں کا پیرہن ہو کہ پل کا لباس ہو

RECITATIONS نعمان شوق



00:00/00:00 سب رنگ ناتمام ہوں ہلکا لباس ہو نعمان شوق

Leave a comment

+