شریک ہوں اور تازہ ترین معلومات حاصل کریں

غلام محمد قاصر

  • غزل


بن میں ویراں تھی نظر شہر میں دل روتا ہے


بن میں ویراں تھی نظر شہر میں دل روتا ہے
زندگی سے یہ مرا دوسرا سمجھوتا ہے

لہلہاتے ہوئے خوابوں سے مری آنکھوں تک
رت جگے کاشت نہ کر لے تو وہ کب سوتا ہے

جس کو اس فصل میں ہونا ہے برابر کا شریک
میرے احساس میں تنہائیاں کیوں بوتا ہے

نام لکھ لکھ کے ترا پھول بنانے والا
آج پھر شبنمیں آنکھوں سے ورق دھوتا ہے

تیرے بخشے ہوئے اک غم کا کرشمہ ہے کہ اب
جو بھی غم ہو مرے معیار سے کم ہوتا ہے

سو گئے شہر محبت کے سبھی داغ و چراغ
ایک سایہ پس دیوار ابھی روتا ہے

یہ بھی اک رنگ ہے شاید مری محرومی کا
کوئی ہنس دے تو محبت کا گماں ہوتا ہے

ویڈیو
This video is playing from YouTube Videos
This video is playing from YouTube غلام محمد قاصر

Leave a comment

+