نفی ہوئے تھے سب اثبات
میرے دن میرے حالات
آمدنی کیا شے ہے یار
کیوں ہوتے ہیں اخراجات
غم شہنائی گونجتے ہی
آئی یادوں کی بارات
ادنیٰ سا اک مہرہ میں
جس نے دی تھی شہہ کو مات
بند ملے جب گھر کے در
آنگن میں جا لیٹی رات
بکھرا بکھرا میرا شوق
سمٹی سمٹی اس کی ذات
اس موسم تک آئی یار
بیتی رت کی غم سوغات
دل سے تو نکلی لیکن
ہونٹوں پر آ ٹھہری بات
تنہا سی میرے کمرے میں
بھیگ رہی ہے خود برسات
چھوٹی بحر کے شعروں میں
کہنا مشکل پوری بات
Leave a comment