شریک ہوں اور تازہ ترین معلومات حاصل کریں

اعجاز گل

  • غزل


اسی جنت جہنم میں مروں گا


اسی جنت جہنم میں مروں گا
گئے موسم کو آوازیں نہ دوں گا

نئے جسموں سے مقتل جاگتے ہیں
نئے لوگوں کے رستے پر چلوں گا

مری آنکھیں سلامت ہیں تو پھر میں
پرائے خواب لے کر کیا کروں گا

لہو کی سرخیاں میرے علم ہیں
خزاں کے زرد لشکر سے لڑوں گا

کسی خطے میں قتل روشنی ہو
میں اپنے شہر پر نوحہ کہوں گا

اور اس پر جو ستم ٹوٹے گا اس کو
تمہارے نام لکھوں گا سہوں گا


Leave a comment

+