شریک ہوں اور تازہ ترین معلومات حاصل کریں

احتشام حسن

  • غزل


پربت ترے پہلو میں اگر کھائی نہیں ہے


پربت ترے پہلو میں اگر کھائی نہیں ہے
کاہے کی بلندی جہاں گہرائی نہیں ہے

اب کوئی وہاں اس لیے ہوتا نہیں رسوا
کوچے میں ترے کوئی تماشائی نہیں ہے

حضرت جو رواداری نظر آپ میں آئی
کیوں آپ کے بچوں میں نظر آئی نہیں ہے

دنیا نے تو اس میں بھی کئی نقص نکالے
تصویر جو میں نے ابھی بنوائی نہیں ہے

اس واسطے بھی روشنی ہے باعث وحشت
آنکھوں کی چراغوں سے شناسائی نہیں ہے

خود بانٹ کے آئیں گے وہاں اپنی صدا ہم
جس سمت ہواؤں نے یہ پہنچائی نہیں ہے

شاید کہ ہر اک شخص کو ہوتی ہے محبت
اور سب ہی یہ کہتے ہیں کہ دانائی نہیں ہے

لوگوں سے حسنؔ کر کے کئی بار کنارہ
دیکھا ہے کسی کام کی تنہائی نہیں ہے


Leave a comment

+