شریک ہوں اور تازہ ترین معلومات حاصل کریں

درشن سنگھ

  • غزل


غم حیات پہ خنداں ہیں تیرے دیوانے


غم حیات پہ خنداں ہیں تیرے دیوانے
عجیب صاحب عرفاں ہیں تیرے دیوانے

ہر ایک ذرۂ صحرا ہے آئینہ خانہ
ہجوم جلوہ سے حیراں ہیں تیرے دیوانے دیوانے

نہ اپنے ہوش کی پروا نہ اپنے درد کا فکر
غم زمیں سے پریشاں ہیں تیرے دیوانے

کہاں یہ ہوش کہ اوروں کی زندگی پہ ہنسیں
خود اپنے حال پہ خنداں ہیں تیرے دیوانے

ہجوم اشک میں چھلکا رہے ہیں پیمانہ
حریف گردش دوراں ہیں تیرے دیوانے

بہار آتے ہی کیا جانے ان پہ کیا گزری
کہ خود سے دست و گریباں ہیں تیرے دیوانے

کبھی تو اک نگہ جاں نواز ہو جائے
ہنوز کشتۂ ارماں ہیں تیرے دیوانے

نشاط و درد میں دیکھا ہے میں نے درشنؔ کو
ہر ایک حال میں شاداں ہیں تیرے دیوانے


Leave a comment

+