شریک ہوں اور تازہ ترین معلومات حاصل کریں

دتا تریہ کیفی

  • غزل


یوں سسکتا مجھے تم چھوڑ نہ جاؤ آؤ


یوں سسکتا مجھے تم چھوڑ نہ جاؤ آؤ
آخری وقت ہے اے جان من آؤ آؤ

صحبت لطف میں لو نام نہ غیروں کا کبھی
دل میں عاشق کے نہ تم آگ لگاؤ آؤ

بے‌ بنے ہی بہتوں کو ہے بگاڑا اس نے
اپنی کاکل کو بہت اب نہ بناؤ آؤ

پی بھی لو رہنے دو کوثر کی کہانی زاہد
ایسی بے پر کی نہ یاروں سے اڑاؤ آؤ

کیفیؔ چھوڑو بھی کہیں کوئے بتاں کی یہ دھن
چین آرام دل و دیں نہ گنواؤ آؤ


Leave a comment

+