شریک ہوں اور تازہ ترین معلومات حاصل کریں

داؤد محسن

  • غزل


کیا بتاتے ہیں اشارات تمہیں کیا معلوم


کیا بتاتے ہیں اشارات تمہیں کیا معلوم
کتنے مشکوک ہیں حالات تمہیں کیا معلوم

یہ الجھتے ہوئے جذبات تمہیں کیا معلوم
ہیں یہی باعث آفات تمہیں کیا معلوم

ایک آنگن کو فقط اپنے سجانے کے لیے
کتنی جھیلیں ہیں مہمات تمہیں کیا معلوم

راز ہستی کا ہے کیا مقصد ہستی کیا ہے
حل طلب ہیں یہ سوالات تمہیں کیا معلوم

اک کھنکتی ہوئی مٹی ہو جلا بخشی ہے
کتنی پیاری ہے یہ سوغات تمہیں کیا معلوم

دن گزرتا ہے کسی اور بہانے سے مگر
کیسے کٹتی ہے مری رات تمہیں کیا معلوم

بیچ کر سارا اثاثہ کرو شادی محسنؔ
یوں ہی آتی نہیں بارات تمہیں کیا معلوم


Leave a comment

+