شریک ہوں اور تازہ ترین معلومات حاصل کریں

ابھے کمار بیباک

  • غزل


میری کوشش ہے آئنہ بھی رہوں


میری کوشش ہے آئنہ بھی رہوں
اور ٹکرا کے ٹوٹتا بھی رہوں

اک قفس میں خیال و بو کی طرح
قید بھی میں رہوں رہا بھی رہوں

خود سے کہہ لوں میں داستاں اپنی
درد میں کچھ تو خوش نوا بھی رہوں

ہو نہ جاؤں میں بے حسی کا شکار
تجھ سے ملتا رہوں جدا بھی رہوں

روز کی کشمکش کے شعلوں میں
آگ بھی میں رہوں ہوا بھی رہوں

شب کو ببیاکؔ کہہ رہا ہوں غزل
تاکہ میں صبح آشنا بھی رہوں


Leave a comment

+