شریک ہوں اور تازہ ترین معلومات حاصل کریں

چترانش کھرے

  • غزل


یہ حادثہ مری آنکھوں سے گر نہیں ہوتا


یہ حادثہ مری آنکھوں سے گر نہیں ہوتا
تو کوئی غم بھی مرا ہم سفر نہیں ہوتا

ہوا کے خوف سے لو تھرتھراتی رہتی ہے
بجھے چراغ کو آندھی کا ڈر نہیں ہوتا

قدم قدم پہ یہاں غم کی دھوپ بکھری ہے
کوئی سفر بھی خوشی کا سفر نہیں ہوتا

خدا کی طرح مرے دل میں گر نہ تو بستا
تو میرا دل بھی عبادت کا گھر نہیں ہوتا

کسی کو یوں ہی وفاؤں سے مت نوازا کر
کہ بے وفا پہ وفا کا اثر نہیں ہوتا


Leave a comment

+