شریک ہوں اور تازہ ترین معلومات حاصل کریں

واحد پریمی

  • غزل


شدت شوق اثر خیز ہے جادو کی طرح


شدت شوق اثر خیز ہے جادو کی طرح
دل کی دھڑکن کی بھی آواز ہے گھنگھرو کی طرح

میں وہ دیوانہ‌ٔ حالات ہوں صحرا صحرا
جو پھرا کرتا ہے بھٹکے ہوئے آہو کی طرح

جانے کس رنگ میں آئی ہے بہاراں اب کے
پھول بھی زخم سا شبنم بھی ہے آنسو کی طرح

وہ جو امواج حوادث میں ہیں پلنے والے
ان کو طوفاں نظر آتا ہے لب جو کی طرح

گم رہ شوق کو ہم راہ دکھانے کے لیے
ظلمت شب میں چمکتے رہے جگنو کی طرح

فکر و فن کی نئے گلدستے سجا کر واحدؔ
آؤ بس جائیں ہر اک ذہن میں خوشبو کی طرح


Leave a comment

+