شریک ہوں اور تازہ ترین معلومات حاصل کریں

وامق جونپوری

  • غزل


ساز ہستی میں کچھ صدا ہی نہیں


ساز ہستی میں کچھ صدا ہی نہیں
ایک محشر ہے جو بپا ہی نہیں

کس قدر ہے گداگروں کا ہجوم
تیرے کوچے میں راستا ہی نہیں

رہبری کا انہیں بھی سودا ہے
راہ میں جن کا نقش پا ہی نہیں

کہہ رہا ہوں زباں نہ کھلواؤ
بات کے زخم کی دوا ہی نہیں

جو ہنسا وہ ہنسا گیا وامقؔ
یہ مقولہ غلط ہوا ہی نہیں

RECITATIONS خالد مبشر



00:00/00:00 ساز ہستی میں کچھ صدا ہی نہیں خالد مبشر

Leave a comment

+