شریک ہوں اور تازہ ترین معلومات حاصل کریں

دل شاہجہاں پوری

  • غزل


حسن نے مان لیا قابل تعزیر مجھے


حسن نے مان لیا قابل تعزیر مجھے
نظر آئی ہے محبت کی یہ تقصیر مجھے

کیوں نہ ہو بادۂ سرجوش کی توقیر مجھے
مل گئی پیر خرابات سے تحریر مجھے

جلوۂ حسن کے مفہوم پہ جب غور کیا
ایک دھندلی سی نظر آئی ہے تصویر مجھے

اب مری وحشت رسوا کا عجب عالم ہے
کر دیا آپ نے وابستۂ زنجیر مجھے

بے تکلف رخ زیبا سے اٹھائے وہ نقاب
حسن خود پائے گا ایک پیکر تصویر مجھے

زندگی اک نئے عالم میں نظر آتی ہے
لے چلی آج کہاں گردش تقدیر مجھے

کھچ گئی دل کشئ حسن مری نظروں میں
جی بہلنے کو ملی آپ کی تصویر مجھے

زلف شب گوں رخ انور کی ستائش کو سوا
کوئی مضمون نہ ملا قابل تحریر مجھے

حسن دل کش کے تلون پہ نظر جب پہنچی
نہ رہا پھر گلۂ گردش تقدیر مجھے


Leave a comment

+