شریک ہوں اور تازہ ترین معلومات حاصل کریں

مجروح سلطانپوری

  • غزل


بہ نام کوچۂ دل دار گل برسے کہ سنگ آئے


بہ نام کوچۂ دل دار گل برسے کہ سنگ آئے
ہنسا ہے چاک پیراہن نہ کیوں چہرے پہ رنگ آئے

بچاتے پھرتے آخر کب تلک دست عزیزاں سے
انہیں کو سونپ کر ہم تو کلاہ نام و ننگ آئے

ہنسو مت اہل دل اپنی سی جانو بزم خوباں میں
چلے آئے ادھر ہم بھی بہت جب دل سے تنگ آئے

کہاں صحن چمن میں بات کوئے سرفروشاں کی
ادھر سے سادہ رو نکلے ادھر سے لالہ رنگ آئے

کرو مجروحؔ تب دار و رسن کے تذکرے ہم سے
جب اس قامت کے سائے میں تمہیں جینے کا ڈھنگ آئے

ویڈیو
This video is playing from YouTube Videos
This video is playing from YouTube مجروح سلطانپوری مجروح سلطانپوری RECITATIONS مجروح سلطانپوری



00:00/00:00 بہ نام کوچۂ دل دار گل برسے کہ سنگ آئے مجروح سلطانپوری

Leave a comment

+