شریک ہوں اور تازہ ترین معلومات حاصل کریں

نادر شاہجہاں پوری

  • غزل


وہ کبھی مائل وفا نہ ہوا


وہ کبھی مائل وفا نہ ہوا
میرا چاہا ہوا برا نہ ہوا

مر گئے وصل دل ربا نہ ہوا
مدعا حسب مدعا نہ ہوا

اس سے مضموں بندھا نہ چوٹی کا
زلف جاناں پہ جو فدا نہ ہوا

قید مرقد ملی پس مردن
جان دے کر بھی میں رہا نہ ہوا

تو نے یا رب زباں تو دی مجھ کو
شکر تیرا مگر ادا نہ ہوا

دم نکلتا بتوں پہ کیا لیکن
یہ بھی اک موت کا بہانہ ہوا

فیض عشرتؔ سے اب تو اے نادرؔ
میں بھی اک شاعر یگانہ ہوا


Leave a comment

+