شریک ہوں اور تازہ ترین معلومات حاصل کریں

یعقوب یاور

  • غزل


مری دعاؤں کی سب نغمگی تمام ہوئی


مری دعاؤں کی سب نغمگی تمام ہوئی
سحر تو ہو نہ سکی اور پھر سے شام ہوئی

کھلا جو مجھ پہ ستم گاہ وقت کا منظر
تو مجھ پہ عیش و طرب جیسی شے حرام ہوئی

مرے وجود کا صحرا جہاں میں پھیل گیا
مرے جنوں کی نحوست زمیں کے نام ہوئی

ابھی گری مری دیوار جسم اور ابھی
بساط دیدہ و دل سیر گاہ عام ہوئی

تو لا مکاں میں رہے اور میں مکاں میں اسیر
یہ کیا کہ مجھ پہ اطاعت تری حرام ہوئی


Leave a comment

+