شریک ہوں اور تازہ ترین معلومات حاصل کریں

ابو لیویزہ علی

  • غزل


شکست خوردگی کے بعد حوصلہ نہیں ہوا


شکست خوردگی کے بعد حوصلہ نہیں ہوا
جو چوکا پہلا وار ہی تو دوسرا نہیں ہوا

کہا ہوا سنا ہوا لکھا ہوا نہیں ہوا
ہمارے حق میں تو کوئی بھی فیصلہ نہیں ہوا

قدم ثقیل ہو گئے طویل راہ ہو گئی
ملال تھا کمال پر وصال تھا نہیں ہوا

سکوت لب کا وہ سبب ہیں سسکیاں وہ ہچکیاں
نگاہ عشق سے فرو وہ حادثہ نہیں ہوا

تمام دل کے پارچے بکھر چکے زمین پر
حساب رکھنے والے کا محاسبہ نہیں ہوا

پلٹ گئے تماش بیں گئی وہ شعبدہ گری
تھی گنگ وہ زبان جب کہا ہوا نہیں ہوا

ہوئی بلند اک صدا کہ اب کرو وہ فیصلہ
نگاہ ناز یافتہ وہ دوسرا نہیں ہوا

تمہارے نقش پا پہ میں جو چل رہا ہوں دیر سے
میں ختم ہو رہا تو ہوں پہ راستہ نہیں ہوا


Leave a comment

+