شریک ہوں اور تازہ ترین معلومات حاصل کریں

دانش اعجاز

  • غزل


زیست تجھ بن گزار دوں گا میں


زیست تجھ بن گزار دوں گا میں
خواہشوں کو بھی مار دوں گا میں

یوں بھی یہ زندگی تو فانی ہے
تیرا صدقہ اتار دوں گا میں

جانتا ہوں سنی نہ جائے گی
پر صدا بار بار دوں گا میں

تیری رسوائی کا نہ ڈر ہو اگر
سر محشر پکار دوں گا میں

ساری دنیا کی نعمتیں دانشؔ
تری مسکاں پہ وار دوں گا میں


Leave a comment

+