شریک ہوں اور تازہ ترین معلومات حاصل کریں

اعجاز انصاری

  • غزل


سب کچھ کاروباری ہے


سب کچھ کاروباری ہے
لہجہ تک بازاری ہے

چہروں پر چہروں کا بوجھ
کیسی دنیا داری ہے

کہتے ہیں آسان ہے سب
کرنے میں دشواری ہے

رشتے ناطے رسم و رواج
دین سے دنیا بھاری ہے

ہم ہیں دور سیاست سے
ہم کو عزت پیاری ہے

اس کو پا کر خود کھو جاؤں
کیسی یہ بیماری ہے

ہے مشہور بھی رسوا بھی
وہ اعجازؔ انصاری ہے


Leave a comment

+