شریک ہوں اور تازہ ترین معلومات حاصل کریں

دلشاد نسیم

  • غزل


وہ تیرا مجھ سے کہا حرف حرف سچ نکلا


وہ تیرا مجھ سے کہا حرف حرف سچ نکلا
بھلا میں کون ترا حرف حرف سچ نکلا

کہا تھا اس نے محبت فریب ہے دل کا
وہ جب بھی دور گیا حرف حرف سچ نکلا

انا پرستی میں اپنی مثال آپ تھا وہ
جو اس نے چاہا کیا حرف حرف سچ نکلا

نہیں ہے کوئی شکایت مجھے زمانے سے
مجھے تھا جو بھی گلہ حرف حرف سچ نکلا

لکھی تھی اس نے محبت کی بے قراری اور
وہ جو بھی لکھ نہ سکا حرف حرف سچ نکلا

نہیں ہو تم تو اذیت ہے کاروبار حیات
یہ جھوٹ تیرا پیا حرف حرف سچ نکلا


Leave a comment

+