شریک ہوں اور تازہ ترین معلومات حاصل کریں

ترونا مشرا

  • غزل


اتنا بھی اے خدا مجھے مشہور تو نہ کر


اتنا بھی اے خدا مجھے مشہور تو نہ کر
میں بھول جاؤں تجھ کو بھی مغرور تو نہ کر

میں تجھ سے دوریوں کی طلب گار ہوں مگر
یہ التجا بھی ہے کہ مجھے دور تو نہ کر

وہ روشنی ہی کیا جو بصارت کو چھین لے
آنکھوں کو اے خدا مری بے نور تو نہ کر

دنیا کے سامنے کبھی پھیلاؤں اپنے ہاتھ
پروردگار اتنا بھی مجبور تو نہ کر

طالب رہوں میں علم کی تا عمر تا حیات
دل میں یہ جو طلب ہے اسے دور تو نہ کر


Leave a comment

+