شریک ہوں اور تازہ ترین معلومات حاصل کریں

جرأت قلندر بخش

  • غزل


اے دلا ہم ہوئے پابند غم یار کہ تو


اے دلا ہم ہوئے پابند غم یار کہ تو
اب اذیت میں بھلا ہم ہیں گرفتار کہ تو

ہم تو کہتے تھے نہ عاشق ہو اب اتنا تو بتا
جا کے ہم روتے ہیں پہروں پس دیوار کہ تو

ہاتھ کیوں عشق بتاں سے نہ اٹھایا تو نے
کف افسوس ہم اب ملتے ہیں ہر بار کہ تو

وہی محفل ہے وہی لوگ وہی ہے چرچا
اب بھلا بیٹھے ہیں ہم شکل گنہ گار کہ تو

ہم تو کہتے تھے کہ لب سے نہ لگا ساغر عشق
مئے اندوہ سے اب ہم ہوئے سرشار کہ تو

بے جگہ جی کا پھنسانا تجھے کیا تھا درکار
طعن و تشنیع کے اب ہم ہیں سزا وار کہ تو

وحشت عشق بری ہوتی ہے دیکھا ناداں
ہم چلے دشت کو اب چھوڑ کے گھر بار کہ تو

آتش عشق کو سینے میں عبث بھڑکایا
اب بھلا کھینچوں ہوں میں آہ شرربار کہ تو

ہم تو کہتے تھے نہ ہم راہ کسی کے لگ چل
اب بھلا ہم ہوئے رسوا سر بازار کہ تو

غور کیجے تو یہ مشکل ہے زمیں اے جرأتؔ
دیکھیں ہم اس میں کہیں اور بھی اشعار کہ تو

ویڈیو
This video is playing from YouTube Videos
This video is playing from YouTube امانت علی خان امانت علی خان RECITATIONS شمس الرحمن فاروقی فصیح اکمل



00:00/00:00 اے دلا ہم ہوئے پابند غم یار کہ تو شمس الرحمن فاروقی

Leave a comment

+