شریک ہوں اور تازہ ترین معلومات حاصل کریں

لطف النسا امتیاز

  • غزل


دشت وحشت میں ہمارا اب ہوا ہے بود و باش


دشت وحشت میں ہمارا اب ہوا ہے بود و باش
سر پھرانے کو عبث صیاد کرتا ہے تلاش

سرزنش عالم کی اور سنگ جفا تیرے سے آہ
شاید اب مینائے دل ہوتا ہے ظالم پاش پاش

یہ ابھی پل میں تجھے برباد کر دیں محتسب
دیکھ ناحق مے کشوں کے بھید کو کرتا ہے فاش

یوں دماغ اب کس کا یاری دے جو شاید کیجیے
پاس جا منعم کے بیٹھے جو کبھی بہر معاش

شعر کہنے کا سلیقہ کچھ نہیں ہے امتیازؔ
ہے مگر اتنا کہ یہ رکھتا ہے ٹک غم کا تراش

RECITATIONS عذرا نقوی



00:00/00:00 Dasht e wehshat mein hamara عذرا نقوی

Leave a comment

+