شریک ہوں اور تازہ ترین معلومات حاصل کریں

آر پی شوخ

  • غزل


شہروں میں ناچتا ہوا جنگل ہے اور میں


شہروں میں ناچتا ہوا جنگل ہے اور میں
صدیوں کے بعد بھی وہی قاتل ہے اور میں

پاؤں کی گرد ہو چکیں کتنی مسافتیں
اب بھی مگر وہ دورئ منزل ہے اور میں

سمجھوں اب اور کیا تجھے کافر ادا نظام
برسوں سے ایک وعدۂ باطل ہے اور میں

پوچھو پسند تو ہے وہی چشم نیم باز
ویسے ہر ایک گام پہ مقتل ہے اور میں


Leave a comment

+