شریک ہوں اور تازہ ترین معلومات حاصل کریں

ترونا مشرا

  • غزل


عبادت کے لئے بس رب نہیں ہے


عبادت کے لئے بس رب نہیں ہے
محبت سے بڑا مذہب نہیں ہے

میں سورج ہوں مجھے ڈھلنا ہی ہوگا
مرے حصے میں کوئی شب نہیں ہے

جو کہنا چاہتی ہوں تم وہ سمجھو
مری باتوں کا وہ مطلب نہیں ہے

یہ کیسا شہر ہے جاگے ہے شب بھر
یہاں جینے کا کوئی ڈھب نہیں ہے

نظر کیا مل گئی اس کی نظر سے
تمنا دل میں کوئی اب نہیں ہے

بہت مشکل ہے جینا زندگی کا
کلا ہے یہ کوئی کرتب نہیں ہے

جرح میں سب کے سب الجھے ہوئے ہیں
کسی کی بات کا مطلب نہیں ہے


Leave a comment

+