شریک ہوں اور تازہ ترین معلومات حاصل کریں

اعزاز کاظمی

  • غزل


لوٹ آئے گا دیکھنا مرے دوست


لوٹ آئے گا دیکھنا مرے دوست
جگمگائے گا راستہ مرے دوست

حضرت داغؔ کے میں سائے میں ہوں
حضرت جون ایلیاؔ مرے دوست

کچھ گنہ گار بھی ہیں یار مرے
اور ہیں چند پارسا مرے دوست

میں تجھے چھوڑ کر نہ جاتا مگر
آڑے آئی مری انا مرے دوست

میں مرا کمرہ میری وحشت تو
خامشی شور اک خلا مرے دوست

کبھی فکر معاش اور کبھی دل
دکھ ہیں میرے جدا جدا مرے دوست

یار اعزازؔ چل نکلتے ہیں
موت نے مجھ سے کہہ دیا مرے دوست


Leave a comment

+