شریک ہوں اور تازہ ترین معلومات حاصل کریں

اعزاز کاظمی

  • غزل


تیز ہے میرا قلم تلوار سے


تیز ہے میرا قلم تلوار سے
دوست خائف ہیں مری رفتار سے

جیب میں کچھ بھی نہیں تھا اس لئے
لوٹ کر میں آ گیا بازار سے

جھولیاں بھر بھر کے جاتے ہیں سبھی
نوشۂ لجپال کے دربار سے

پھر رسائی میں نہیں رہ پایا وہ
چاند اوپر ہو گیا دیوار سے

آپ غصے میں رہیں اور میرے دوست
لوٹ کر سب لے گئے ہیں پیار سے

ایک دل ٹوٹا ہوا ہے ایک میں
اور کچھ جذبات ہیں بیکار سے

تھوڑا تھوڑا خود سے میں خائف رہا
تھوڑا تھوڑا غیب کے اسرار سے


Leave a comment

+