شریک ہوں اور تازہ ترین معلومات حاصل کریں

زہرا قرار

  • غزل


گھٹنے والے تھے جب عذاب مرے


گھٹنے والے تھے جب عذاب مرے
آ گئے یاد مجھ کو خواب مرے

ایک پہلو میں سو رہے ہیں وہ
ایک پہلو میں ہے کتاب مرے

ناپ لیں گے اب اور کتنی بار
کپڑے سی دیجئے جناب مرے

عشق اگر رائیگاں ہوا تو کیا
آج بچے ہیں کامیاب مرے

ویسے بھی آپشن نہیں تھا کوئی
بن گئے تم ہی انتخاب مرے

مرے گالوں تک آ گیا ہے وہ
چومتے چومتے گلاب مرے


Leave a comment

+