شریک ہوں اور تازہ ترین معلومات حاصل کریں

ناہید ورک

  • غزل


ضبط ہونٹوں پہ آ گیا تو پھر


ضبط ہونٹوں پہ آ گیا تو پھر
تیرا سب حوصلہ گیا تو پھر

سالہا سال کا اکیلا پن
تجھ کو اندر سے کھا گیا تو پھر

میری تنہائی کا یہ سناٹا
ہر طرف گونجتا گیا تو پھر

وہ جو تعبیر بن کے آیا ہے
خواب سارے جلا گیا تو پھر

ہر طرف یہ سفید سونا پن
منظروں کو جلا گیا تو پھر

جھیل آنکھیں سراہنے والا
ان کو دریا بنا گیا تو پھر

اپنے سب لفظ دے دئے اس کو
اب وہی بولتا گیا تو پھر

اس کے لہجے کا رنگ اگر ناہیدؔ
تیرے لہجے پہ چھا گیا تو پھر


Leave a comment

+