شریک ہوں اور تازہ ترین معلومات حاصل کریں

ثمینہ گل

  • غزل


میں نے کہا کے چاند کی روشن مثال دو (ردیف .. ھ)


میں نے کہا کے چاند کی روشن مثال دو
اس نے کہا کے آنکھ سے چلمن ہٹا کے دیکھ

میں نے کہا کے رات کے آنچل میں کون تھا
اس نے کہا کے زلف پہ شبنم گرا کے دیکھ

میں نے کہا کے ہجر کی شاخوں پہ پھول کیوں
اس نے کہا کے دید کی خوشبو ملا کے دیکھ

میں نے کہا کے ریت کے پہلو میں کیا چھپا
کہنے لگے کے دھوپ کی چادر بچھا کے دیکھ

میں نے کہا یہ موج سے دریا کا کیا ہوا
کہنے لگی کے سیپ کے موتی میں آ کے دیکھ

میں نے کہا کے دیپ کے دامن میں کیا جلا
اس نے کہا کے آہ کو دل میں دبا کے دیکھ


Leave a comment

+