شریک ہوں اور تازہ ترین معلومات حاصل کریں

ابھے کمار بیباک

  • غزل


ڈھوتے ڈھوتے صلیب دنیا میں


ڈھوتے ڈھوتے صلیب دنیا میں
ہو گئے ہم عجیب دنیا میں

موت کی راہ ناپنے کے لئے
عمر کی ہے جریب دنیا میں

پتھروں پر ہمیشہ لکھے گئے
آئنوں کے نصیب دنیا میں

میری بستی میں جھانک کر دیکھو
جی رہے ہیں غریب دنیا میں

خود سے نکلیں تو جائیں ہم ببیاکؔ
دوسروں کے قریب دنیا میں


Leave a comment

+